کیش فلو کی اہمیت: طویل مدتی دولت کی تعمیر اور اپنے بچوں کو مالی استحکام کیسے منتقل کریں کیا یہ مالی یوٹیوبرز آپ کو صحیح مالی راستہ دکھا رہے ہیں؟
ویڈیو کا آغاز مارک ماس کے تعارف سے ہوتا ہے، جو خود کو ایک تجربہ کار سرمایہ کار اور مالی ماہر کے طور پر پیش کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ انٹرنیٹ پر بہت سے مالیاتی ماہرین موجود ہیں جو غلط مشورے دیتے ہیں، اور وہ خبردار کرتا ہے کہ ایسے مشورے آپ کے مالی مستقبل کو برباد کر سکتے ہیں۔ مارک ماس یہ بھی کہتا ہے کہ کسی سے مشورہ لیتے وقت یہ دیکھنا چاہیے کہ آیا وہ شخص خود کامیاب ہے یا نہیں۔
ویڈیو میں مارک ماس نے اسٹیو کولپ نامی یوٹیوبر کے مشوروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسٹیو کا کہنا تھا کہ مالی آزادی یا ریٹائرمنٹ کا اہم ترین عنصر آپ کی بچت ہے، نہ کہ آپ کی آمدنی۔ مارک ماس اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ بچت اہم ہے، لیکن اس کا کہنا ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔ وہ زور دیتا ہے کہ مالی کامیابی کے لیے آپ کو زیادہ پیسہ کمانا بھی ضروری ہے تاکہ آپ اسے بچا سکیں۔
مارک ماس کا نقطہ نظر یہ ہے کہ صرف بچت پر انحصار کرنے کے بجائے، آمدنی بڑھانے کی صلاحیت پیدا کرنی چاہیے تاکہ بڑی بچت ممکن ہو سکے۔ وہ گرانٹ کارڈون کی بات کو دہراتا ہے کہ آپ کو اپنی دولت کا 40 فیصد بچانا چاہیے، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اتنی آمدنی پیدا کریں کہ یہ بچت حقیقت بن سکے۔
ویڈیو کا مرکزی پیغام یہ ہے کہ مالی مشورہ دینے والے شخص کی اپنی مالی حالت اور کامیابی کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
مارک ماس ویڈیو کے اس حصے میں ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہیں کہ مشہور سرمایہ کار جیسے وارن بفیٹ اور رے ایلیو نے اپنی دولت سرمایہ کاری کے ذریعے نہیں بنائی، بلکہ ان کی بنیادی دولت ان کے قائم کردہ کاروباروں کے ذریعے بنی ہے۔ وارن بفیٹ نے "برکشائر ہیتھاوے" اور رے ایلیو نے "برج واٹر کیپیٹل" نامی کمپنیاں بنائیں، اور دونوں نے اپنی کاروباری کامیابیوں سے بڑی سرمایہ کاری کے لیے پیسے حاصل کیے۔ مارک ماس کا کہنا ہے کہ اگرچہ سرمایہ کاری اور بچت اہم ہیں، لیکن اصل توجہ آمدنی میں اضافے پر ہونی چاہیے تاکہ آپ کے پاس بچت اور سرمایہ کاری کے لیے کافی رقم ہو۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دولت کمانے کا پہلا قدم زیادہ آمدنی پیدا کرنا ہے، اور اس کے بعد اس آمدنی سے بچت اور سرمایہ کاری کرنا۔ مارک کے مطابق، صرف اپنی راہ بچا کر دولت حاصل نہیں کی جا سکتی بلکہ آپ کو مسائل حل کر کے، نئی آمدنی کے ذرائع پیدا کر کے دولت بنانی ہوگی۔
مارک ان لوگوں پر تنقید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ آپ 70,000 یا 80,000 ڈالر کما کر اور 30,000 ڈالر بچا کر امیر بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی باتیں مختلف علاقوں میں مختلف حالات پر منحصر ہیں، جیسے جنوبی کیلیفورنیا کی مہنگائی بمقابلہ ٹیکساس میں سستے اخراجات۔ وہ اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ بچت اور سرمایہ کاری اہم ہیں، لیکن ساتھ ہی آپ کو اپنی زندگی میں توازن بھی تلاش کرنا ہوگا تاکہ آپ اپنی محنت کے فوائد سے بھی لطف اندوز ہو سکیں۔
ویڈیو میں انہوں نے 4% اصول کا ذکر کیا، جو ریٹائرمنٹ کے لیے ایک مقبول حکمت عملی ہے۔ اس اصول کے مطابق، آپ اپنی سرمایہ کاری سے ہر سال 4% نکال سکتے ہیں جبکہ آپ کا پورٹ فولیو وقت کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے۔ مارک نے اس نکتے پر تنقید کی کہ اگرچہ مارکیٹ طویل مدتی میں اوسطاً 7-12% کی شرح سے بڑھتی ہے، لیکن ہر سال ایسا نہیں ہوتا، اور یہ حکمت عملی ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتی۔
مارک ماس کا مجموعی پیغام یہ ہے کہ آپ کو زیادہ پیسہ کمانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، مسائل کو حل کر کے اور نئی آمدنی کے ذرائع تلاش کر کے دولت بنانی چاہیے، اور پھر اس دولت کو سمجھداری سے بچا اور بڑھا کر مزید اضافہ کرنا چاہیے۔
اس ویڈیو کے اس حصے میں مارک ماس ایک اہم اور فکر انگیز نکتہ اٹھاتے ہیں کہ "4% اصول" اور اس جیسے دیگر مالیاتی مشورے ہمیشہ کام نہیں کرتے، خاص طور پر اگر آپ بدقسمتی سے ایسے دور میں ریٹائر ہونے کی کوشش کریں جب مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہو۔ وہ 1969 سے لے کر 1982 تک کے امریکی اسٹاک مارکیٹ کی مثال دیتے ہیں، جہاں مارکیٹ کی قدر مسلسل کم ہوتی رہی اور پھر تقریباً 22 سال تک واپس نہ آئی۔ ایسی صورتحال میں، اگر آپ 4% اصول کے مطابق اپنے اثاثے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، تو آپ کے اثاثے ختم ہو سکتے ہیں، اور آپ کو مزید پیسے نکالنے کا موقع نہیں ملے گا۔
مارک بتاتے ہیں کہ اسی طرح 2000 سے 2009 تک کے عرصے میں بھی مارکیٹ گراؤٹ کا شکار تھی، اور اسے دوبارہ مستحکم ہونے میں تقریباً 15 سال لگے۔ لہذا اگر آپ ایسے دور میں ریٹائر ہونے کی کوشش کریں جب مارکیٹ زوال پذیر ہو، تو آپ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی مشیران اکثر آپ کو یہ مشورہ دیتے ہیں کہ مارکیٹ میں وقت گزاریں، جبکہ ان کے اپنے مفادات آپ کے مفادات سے منسلک نہیں ہوتے۔ وہ دو طریقوں سے پیسہ کماتے ہیں: ایک، آپ کے پیسے کا انتظام کرکے فیس وصول کرتے ہیں، اور دو، آپ کو مالیاتی مصنوعات بیچ کر، جن پر ان کا کمیشن ہوتا ہے۔ مارک کا کہنا ہے کہ وہ اکثر ایسی مصنوعات بیچتے ہیں جو ان کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں، نہ کہ آپ کے لیے۔
مارک کا استدلال یہ ہے کہ صرف بچت اور سرمایہ کاری پر انحصار کرکے دولت کا حصول ممکن نہیں ہے، خاص طور پر اگر آپ صرف اپنے مالیاتی مشیر کے مشورے پر بھروسہ کریں۔ آپ کو اپنی آمدنی بڑھانے، نئی مہارتیں سیکھنے، اور اپنی مالیاتی حکمت عملیوں میں جدت لانے کی ضرورت ہے تاکہ آپ صرف بچت پر انحصار کرنے کی بجائے حقیقت میں دولت پیدا کر سکیں۔
اس حصے میں مارک ماس یہ وضاحت کر رہے ہیں کہ مالی منصوبہ بندی میں ہمیں بڑے، دور دراز اہداف کو چھوٹے، قابل رسائی اہداف میں تقسیم کرنا چاہیے تاکہ ہم ان سے مایوس نہ ہوں اور اپنی مالی کامیابی کی سمت میں پیش رفت کر سکیں۔
مارک ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہیں کہ عام مالیاتی مشورہ (جیسے کہ 4% اصول) اکثر غلط فہمی پر مبنی ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں ایک بڑی رقم ($2.5 ملین یا اس سے زیادہ) بچانی ہے تاکہ وہ اس کا ایک حصہ ہر سال نکال سکیں اور اپنے اخراجات پورے کر سکیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ حقیقت میں، آپ کو اتنی بڑی رقم ایک ساتھ جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے، آپ کو ماہانہ بنیادوں پر ایک مخصوص رقم (مثلاً $8,000) کا مستقل کیش فلو پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
مارک یہ بھی بتاتے ہیں کہ اکثر مالیاتی مشیر آپ کو بڑے اہداف کے ذریعے مایوس کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے اپنے مفادات آپ کے ساتھ منسلک نہیں ہوتے۔ مثال کے طور پر، انہوں نے چارلس شواب کے ایک نائب صدر کا حوالہ دیا جو بٹ کوائن کے بارے میں اپنے کلائنٹس سے بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں کیونکہ اس کمپنی کے پاس بٹ کوائن سے متعلق کوئی مصنوعات نہیں ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اکثر مشیران صرف وہی معلومات فراہم کرتے ہیں جن سے ان کی کمپنی کو فائدہ ہوتا ہے۔
ان کے مطابق، مقصد صرف بڑی مقدار میں پیسہ جمع کرنا نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایسا کیش فلو پیدا کرنا چاہیے جو آپ کی زندگی بھر چلتا رہے اور آپ کے بعد بھی آپ کے بچوں کو ملے۔ اس طرح، آپ صفر کے ساتھ زندگی ختم کرنے کے بجائے ایک مستقل مالیاتی ورثہ چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔
لہذا، مارک کا مؤقف یہ ہے کہ کیش فلو کو اپنے مالیاتی اہداف کا مرکز بنانا زیادہ مفید ہے کیونکہ یہ ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی فراہم کرتا ہے، جو بڑے ہدف تک پہنچنے کے مقابلے میں زیادہ قابل رسائی محسوس ہوتا ہے۔
اس ویڈیو کے اختتام پر مارک ماس سمجھا رہے ہیں کہ ہمیں اپنے مالیاتی اہداف کو بالکل اسی طرح واضح اور درست طریقے سے متعین کرنا چاہیے جس طرح ہم GPS میں کوئی مقام درج کرتے ہیں۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ایک "کم سے کم طرز زندگی" کے ہدف کو مخصوص اعداد و شمار میں متعین کریں تاکہ دماغ اس کو اچھی طرح سمجھ سکے اور اس کی طرف کام کر سکے۔
ان کے مطابق، لوگوں کو اپنے "مثالی طرز زندگی" کی وضاحت کرنی چاہیے، یعنی یہ طے کرنا کہ وہ کتنی بار باہر کھانے جاتے ہیں، کتنی چھٹیاں لیتے ہیں، اور کس قسم کی گاڑیاں چلاتے ہیں، تاکہ ایک ٹھوس مالیاتی پلان بنایا جا سکے جو ان خوابوں کو حقیقت میں بدل سکے۔ مارک کا کہنا ہے کہ صرف ایک بڑے مالیاتی ہدف (جیسے 2.5 ملین ڈالر) پر توجہ دینے کے بجائے، ہمیں ہر ماہ اپنے مطلوبہ کیش فلو (مثال کے طور پر، $8,000) پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
وہ اس بات کو بھی واضح کرتے ہیں کہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تین اہم عوامل ہوتے ہیں جن پر توجہ مرکوز کی جا سکتی ہے:
1. **آپ کی آمدنی**
2. **آپ کی سرمایہ کاری کی شرح**
3. **آپ کے مالی اہداف کا ٹائم فریم**
یہ تین عوامل آپ کو اپنے مالیاتی خوابوں تک جلدی پہنچانے میں مدد دے سکتے ہیں۔ مارک ماس یہ بھی کہتے ہیں کہ اپنے مثالی طرز زندگی کو واضح طور پر متعین کرنے کے بعد، آپ کا دماغ اسے حاصل کرنے کی سمت میں بہتر کام کرے گا، اور یہ کہ مسلسل اہداف کا تعین کرنا آپ کو رفتار دیتا ہے۔
ویڈیو کے آخر میں وہ سامعین کو مدعو کرتے ہیں کہ اگر یہ ویڈیو ان کے لیے فائدہ مند رہی تو وہ اپنی رائے کا اظہار کریں تاکہ وہ مزید ویڈیوز بنا سکیں۔
Comments
Post a Comment